Kahaan Woh.... Kahaan Yeh... Zulfiqar Ali Bhutto say Bilawal Zardari Tak, Peoples Party Ki siyasi Taarikh-4
کہاں وہ..... کہاں یہ..... ذوالفقار علی بھٹو سے بلاول زرداری تک ۔4 تحریر شاہد لطیف بینظیر کے بھائی، مُرتضیٰ بھٹو کو حکومت میں حد سے زیادہ بڑھتے ہوئے اپنے بہنوئی کے اثر و نفوز اور بہن کی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا جِس کی وجہ سے دونوں کے باہمی تعلقات میں دراڑ آ گئی۔ نصرت بھٹو کی ہمدردیاں مُرتضیٰ کے ساتھ تھیں جِس سے بینظیر کا خوف زدہ ہونا فطری ردِ عمل ہو سکتا ہے۔ مرتضیٰ بھٹونے بینظیر حکومت کی بد عنوانیوں کے خلاف آواز اُٹھانی شروع کر دی اورایک سیاسی اجتماع میں پیپلز پارٹی میں انتخابات کرائے جانے کا مطالبہ کر دیا۔غیر جانبدار حلقوں کا کہنا ہے بینظیر کی تیزی سے گرتی ہوئی مقبولیت ، اُن کے شوہر پر بد عنوانی کے الزامات اور مرتضیٰ کے لئے نصرت بھٹو کی حمایت یہ وہ کھلے اشارے ہیں جِن سے پارٹی انتخابات میں بینظیر کو شکست ہوتی۔یوں مرتضیٰ بھٹو وزیرِ اعظم اور پیپلز پارٹی کے چیر مین بن جاتے۔ بالآخر ۲۰ ستمبر، ۱۹۹۶ کو مُرتضیٰ بھٹو کراچی میں اپنے گھر کے سامنے مبیّنہ طورپر پولیس کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے۔یہ غیر حل شدہ کیس پیپلز پارٹی کے دامن پر ایک بد نما داغ ہے کہ بہن کی وزارتِ عظمیٰ میں بھا