جوتیوں میں دال۔۔۔
جوتیوں میں دال۔۔۔ تحریر شاہد لطیف شہروں میں چھوٹے بڑے مسائل پیدا ہوتے ہی رہتے ہیں ۔اِن سے نبٹنے کے لئے ہی تو شہری حکومتیں، بلدیہ عظمیٰ وغیرہ بنائی جاتی ہیں۔کراچی میں بھی کبھی ایسا ہوا کرتا تھا ۔۔۔ بقول شاعر اب وہ بہاریں کہاں۔۔۔ پچھلے چند روز سے ایسا لگتا ہے کہ عملاََ یہاں جوتیوں میں دال بَٹ رہی ہے ۔ آج کئی روز ہو چکے لیکن قائدِ اعظمؒ میوزیم سیوریج لائن کی مرمت نہیں ہو سکی۔ محض چند روز اِس پانی کے کھڑے رہنے سے جناح اسپتال کے اطراف میں سڑکیں گہرے گڑھوں میں تبدیل ہو چکی ہیں ،اور تو اور ادارہ امراضِ قلب کی طرف جانے والوں کو بھی بہت مشکل کا سامنا ہے۔اُدہر صدر کے علاقے کی تاجر برادری شدید اضطراب میں ہے ۔ عام شہری متعلقہ محکموں کی غفلت اور نا اہل افراد کے زمہ دار عہدوں پر فائز ہونے کی قیمت ادا کر رہا ہے۔شہر کی تقریباََ تمام اہم سڑکوں پر فٹوں کے حساب سے پانی کھڑا ہے حتیٰ کہ ایمبولینسوں کا وہاں سے آنا جانا بھی بہت ہی دشوار ہو گیا ہے۔ شاہراہِ فیصل پر قائدِ اعظمؒ میوزیم کے سامنے دھنسنے والی سیوریج لائن کی فوری مرمت کے دعوے