پاکستانی فلمی دنیاکے نامور موسیقار اے حمید PDF فارمیٹ میں
" ہم بھول گئے رے ہر بات مگر تیرا پیار نہیں بھولے" "نہ ملتا گر یہ توبہ کا سہارا ہم کہاں جاتے " " رحم کرو یا شاہِ دو عالم صلی اللہ الیہ وسلم " " چٹھی ذرا سیاں جی کے نام لکھ دے، حال میرے دل کا تمام لکھ دے " " کیا ہوا دل پہ ستم تم نہ سمجھو گے بلم " " اے دنیا کیا تجھ سے کہیں جا چھیڑ نہ ہم دیوانوں کو " " اِس درد کی دنیا سے گزر کیوں نہیں جاتے، یہ لوگ بھی کیا لوگ ہیں مر کیوں نہیں جاتے " جیسی دھنیں بنانے والے پاکستانی فلمی دنیاکے نامور موسیقار اے حمید ( 1933 سے 20 مئی 1991) تحریر شاہد لطیف سَن 1933 میں ’ دَیو سماج ‘کالج امرتسر کے موسیقی کے پنڈِت، پروفیسرشیخ محمد مُنیر کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ نومولود کے چچا ایم اسلم بھی بمبئی میں اُس وقت جانے پہچانے اداکار تھے۔بچے کا نام شیخ عبدالحمید رکھا گیا۔ ابتدا ہی سے اس بچے نے موسیقی میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔چھوٹے میاں تو چھوٹے میاں بڑے میاں سبحان اللہ !! خودبچے کے والدموسیقی کے پنڈت، پروفیسرشیخ محمد مُنیرکو بھی موسیقی سے حد درجہ شوق تھا۔موصوف