اُستاد سلامت حسین بانسری نواز تحریر شاہد لطیف اکتوبر 1980میں راقِم کو پاکستان ٹیلی وژ ن کراچی مرکز کے شعبہ پروگرا م سے منسلک ہوئے چند روز ہوئے تھے کہ ایک دن صدر دروازے پر بین الاقوامی شہرت یافتہ موسیقار، بانسری نواز سلامت حسین پر نظر پڑی جو سر جھکائے جا رہے تھے۔ میں اُنہیں اچھی طرح سے پہچانتا تھا ۔ میں بہت شوق سے اِن کو سننے پاک امریکن کلچرل سینٹر، آرٹس کونسل وغیرہ جایا کرتا تھا۔ آج وہ میرے سامنے تھے، میری دلی خواہش تھی اِن کی بانسری پر کلاسیکی راگوں پر مبنی پروگرام پیش کروں۔جلد ہی ایسے کئی ایک مواقع آئے اور پروڈیوسر مرغوب احمد صدیقی صاحب کے ساتھ اُن کے کلاسیکی موسیقی کے پروگرام راگ رنگ کیے ۔ طویل عرصہ بعد پچھلے دنوں سلامت صاحب سے ایک نشست رہی ۔ اُس میں کی گئی گفتگو اور سوال جواب پڑھنے والوں کی دلچسپی کے لئے پیش کیے جا رہے ہیں: ’’ میں 1937میں ریاست رام پور میں پیدا ہو ا۔ میرے خالو،ریاست کے سرکاری بینڈ میں تھے اور مُشتاق حُسین خان اور اِشتیاق حُسین خان سے کلاسیکل موسیقی کا درس لیا کرتے تھے۔یہیں موسیقار نوشاد علی بھی اِن سے سیکھنے آتے تھے۔میں کم عمری سے ہی خالو کے ساتھ