نئے کراچی کا آغاز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"روزنامہ نوائے وقت کراچی اور کوءٹہ کی یکم ستمبر کی اشاعت میں خاکسار کا کالم " اُلٹ پھیر"

Comments

Naseem Khan said…
Dear Shahid Bhai, aap ka Naya column parha Karachi Kay masaul highlight karnay ka sukriua magar Waseem Akhtar hum aap say bahtar in masail ka ilm rakhtay Hain lakin mahajiroon ko in Kay Roop main Zardari mil Gaya hai Jo sirf apnay Pasay bananay kah liay kaam kartay Hain Hamay to an intizar hai aglay baldiyati election ka phir hum us main bhi karaptoon ko out karain gai or Karachi ko bhi Naya Karachi banain gay inshallah.
ulatphair said…
کسی فلمی گیت کا مکھڑا یاد آ گیا جو نیرہ نور نے گایا تھا:
آج غم ہے تو کیا وہ دن بھی ضرور آئے گا

انشائ اللہ
کالم پڑھنے کا شکریہ
Unknown said…
"Nai Karachi ka agaaz" mei Karachi ke buniadi massail kee achi nishandahi kee gai heh. Is ke alawa Tehran aur Istanbul ke Mayors kee amli masalay dei kar majooda mayor Karachi ko bee musammam irady
Aur eemandari se kam karne par obarah gia hei. Allah kare hamari Ashrafia aur afarshahi ab "Nai Pakistan"
ke takazoon ko Samjain aur eemandari se is mei apna apna
hissa dalain.
ulatphair said…
نوازش شاہد بھائی
کالم پڑھنے اور پسند کرنے کا شکریہ
جی ہاں پاکستان کے بہتر مستقبل کی امید کی جا سکتی ہے۔

خیر اندیش
شاہد لطیف صاحب نے ایک اہم موضوع پر قلم اٹھایا ہے۔ کراچی ایک بڑا شہر ہے۔ اس کی دیکھ بھال شروع ہی سے ہوجاتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ شاہد صاحب نے جو مثالیں دیں ہیں وہ اسی لیے دی ہیں کہ ایک تو اب بھی وقت نہیں گیا۔ کام کیا جا سکتا ہے۔ دوسرے ان مثالوں سے سیکھا اور فیض اٹھایا جا سکتا ہے۔ ان کام کرنے والوں سے پوچھا جا سکتا ہے کہ بھائی آپ نے یہ سب کیسے کر لیا۔ یعنی ایسا نہیں ہے کہ یہ کام اس سے پہلے نہیں ہوئے اور ہم کوئی پہیا ایجاد کرنے جا رہے ہیں۔ سب کچھ ہو چکا ہےسب سامنے ہے صرف سیکھنے والا اور کام کرنے اور دلچسپی لینے والا چاہیے۔ شاہد صاحب کی ایک اور بات سے میں اتفاق کروں گا کہ کوشش ہونی چاہیے کہ شہر میں کم از کم گاڑیاں سڑک پر ہوں۔ اس سلسلے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو درست کر کے ہی کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انتظام ایسا ہونا چاہیے کہ چھوٹی اکایاں کم ہو جائیں اور بڑی یعنی بسیں زیادہ ہوں۔ کاش کسی کے کان پر جوں رینک جائے۔
ulatphair said…
یمین الاسلام زبیری صاحب:

آپ اپنی اتنی بہت سی مصروفیات کے باوجود وقت نکال کر خاکسار کا کالم اور دیگر مضامین پڑھ لیتے ہیں میرے لئے تو یہی بہت ہے۔ پھر جب اپنی کوئی رائے یا تبصرہ کرتے ہیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔

نوازش
خیر اندیش
شاہد لطیف

Popular posts from this blog